حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،گمبہ سکردو میں گلگت بلتستان کے معروف عوامی رہنما اور ہر دل عزیز عوامی لیڈر آغا علی رضوی نے اسد عاشورا کے جلوس کے موقع پر عوام کی جمع غفیر سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم صرف عوامی کی بے لوث خدمت کی شرط پہ حکومت کے اتحادی ہے اگر حکومت نے عوامی حقوق سے کھیلنے کی کوشش کی تو سب سے پہلے ہم میدان سجھائنگے۔ ہم نام نہاد اپوزیشن کا ڈھونک رچا کر اے ڈی پی اور ٹھیکے میں حصہ مانگنے والوں کی طرح نہیں۔ انشاء اللہ اگر صوبے کے نام پہ ہمیں کوئی لولی پاپ دینے کی کوشش کریں تو ہم سب سے پہلے حکومت کے گریباں پکڑینگے۔
انہوں نے کہا کہ اگر محرم سے پہلے کچورا اور سدپارہ کا چک پوسٹ بحال نہ کریں تو میں خود چک پوسٹ بحال کرکے منشیات، اسلحہ اور فحاشیت پھیلانے والے عناصر کو بے نقاب کرینگے۔ گلگت سکردو روڈ، سکردو شہر کے ری کارپٹنگ، عوامی زمینیوں پہ جابرانہ قبضہ، ٹورسٹ کے نام پہ فحاشیت اور بیرونی عناصر کو فری ہینڈ دینے کا سلسلہ فوری طور پر بند نہ کیا گیا تو حکومت اور متعلقہ اداروں کا بساط لپیٹ کے رکھ دینگے۔
علامہ شیخ حسن جعفری سمیت بلتستان بھر کے آئمہ جمعہ کی بار بار اپیل کے باوجود چک پوسٹوں کو بحال نہ کرنے سے ثابت ہوا کہ انتظامیہ منشیات فروشوں , سمگلروں اور فحاشی پھیلانے والے عناصر سے ملا ہوا ہے انشاء اللہ پیر تک کچورا اور سدپارہ چک پوسٹ بحال نہ ہوا تو ٹھیک نوبجے کچورا پہنچ کر عوامی طاقت سے چیک پوسٹ خود بحال کردونگا۔
آغا علی رضوی کی دو دن کے ڈیٹ لائن اور اعلان کے بعد عوام کی جمع غفیر نے اپنے نشستوں پہ کھڑے ہو کر لبیک کا نعرہ بلند کیا- جوانوں کے مختلف وفود نے خطاب کے فوراً بعد آغا علی رضوی سے مل کر اعلان کیا کہ یکم محرم کی پہلی مجالس کو احتجاجی تحریک میں تبدیل کرکے عوام کا رخ کچورا اور سدپارہ کی طرف موڑ دینگے۔ اس حوالے سے رابطہ کمیٹی کا قیام بھی عمل میں لایا جائے گا۔ جوانوں نے کہا کہ اگر گلگت بلتستان انتظامیہ نے اپنی مجرمانہ غفلت جاری رکھی تو ڈیٹ لائن ختم ہونے تک انتظامیہ کی رعونت کو عوامی طاقت سے خاک میں ملا دینگے۔